سو معتبر ہوئے موسم گواہی سے جس کی
Byadmin

کوئی اس شہر ِ پشاور سے جدا کیسے ہو اور دو دن میں کاتک کی جگہ ماگھ کی رت چھا جائے گی‘کاتک‘ خزاں کی رت کا مہینہ ہے لیکن خزاں ماگھ تک پھیلتی چلی جاتی ہے‘ان مہینوں میں امریکہ کے بہت سے پہاڑی علاقوں سے لیکر ہمالیہ کے پہاڑوں تک کے درختوں کے پتوں کی…
و اقعہ شہر میں کل تو کوئی ایسا نہ ہوا برقی ذرائع ابلاغ میں اب زیادہ شوزلائیو ہی ہوتے ہیں لیکن ایک زمانہ تھا جب خبروں اور کچھ خاص حالات ِ حاضرہ کے شوز کے علاوہ ریڈیو پر بیشتر پروگرامز اور شوز پہلے ریکارڈ ہوتے تھے بعد میں اپنے شیڈول کے مطابق نشر کئے جاتے…
بادل کو کیا خبر ہے کہ بارش کی چاہ میں دسمبر اپنا آدھا سفر طے کر چکا ہے یہ زمستان کے جوبن کے دن ہیں شام کو خنکی بڑھ جاتی ہے اور یار لوگ سر شام ہی گھروں کو لوٹ جاتے ہیں لیکن حرف و لفظ سے جڑے ہوئے دوست جلد چھا جانے والی شام…
یوں تو ہمارے شہر میں اکثر میلا لگا نگاروں کا کہہ نہیں سکتا کہ زندگی کچھ زیادہ مصروف ہو گئی ہے یا پھر یار لوگوں کی ترجیحا ت بدل گئی ہیں لیکن سچ یہی ہے کہ اب مل بیٹھنے کے لئے کم کم ہی کسی کے پاس وقت بچا ہے اور تو اور اب تہوار…
تو میرا شوق دیکھ مرا انتظار دیکھ یادش بخیر گورنمنٹ کالج نوشہرہ ساٹھ کی دہائی کے وسط میں غالباًصوبے کا پہلا کالج تھا جہاں طالبات بھی پڑھتی تھیں اس کی وجہ یہ رہی تھی کہ گرلز کالج پشاور میں تھا یا شاید مردان میں تھا اس لئے اس علاقے کی طالبات کی مشکلات کے پیش…
جانے بوجھے چپ رہتی ہے شب کے موڑ پہ کومل شام جب بھی میں جواں سال طلبہ کی مثبت سرگرمیوں کو دیکھتا ہوں تو بہت خوشی اور اطمینان ہوتا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب اضطراب،بے چینی ،ابتری اور کسمپرسی نے چہروںکے تناو¿ میں شدت پیدا کر دی ہے، ہر شخص کی سوچ اس…