یوں تو ہمارے شہر میں اکثر میلا لگا نگاروں کا
Byadmin

دور تک چھائے تھے بادل اور کہیں سا یہ نہ تھا پشاور سے موسم کی شدت اور حدت کی خبریں سن کر طبیعت بوجھل ہو جاتی ہے پھر مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ نے بھی لوگوں کا جینا اجیرن کر رکھا ہے‘یہ ساون کا مہینہ ہے مون سون کی رت ہے مگر بارشیں روٹھی ہوئی ہیں‘…
جاتی ہے دھوپ اجلے پروں کو لپیٹ کے مجھے دوران پرواز نیند نہیں آتی کئی بار دوران پرواز ہی عشاء کی نمازبھی پڑھی اور فجر کی نماز کی ادائیگی بھی کی۔ جہاز میں یہاں وہاں مسافروں کو سوتے دیکھ کر رشک آتا ہے، جوانی کی نیند کی طرح کی بے فکری سے گھنٹوں سوئے رہتے…
ہے دیکھنا کہ دھند کے اس پار کون ہے پاکستان ٹیلی وژن نیشنل کا بھلا ہو جو گاہے گاہے کچھ پرانے ڈرامہ سیریلز یا شوز یادش بخیر(ری پیٹ ٹیلی کاسٹ) کے طور پردکھا دیتا ہے اس طرح نہ صرف بیتا ہوا وہ دور یاد آتا ہے بلکہ بچھڑے ہوئے کچھ مہربان چہرے بھی آنکھوں میں…
اس دیس میں ہم تنہا بھی نہیں مجھے کچھ دن پہلے تک جن دو بڑی شخصیات کے برقی مراسلے مسلسل ملتے رہے ہیں ان میں سے ایک تو معروف شاعر، نقاد اور ایک بہت ہی باخبر عالم ستیہ پال آنند ہیں اور دوسرے حیران کن کہانی کار، معجز نگار کالم نگار، شاعر اور یاروں…
خراب اب اتنی بھی آب و ہوا نہ رکھی جائے موسموں کی اپنی ترتیب ہوتی ہے اسی کے مطابق ان کے آنے جانے اور بدلنے کے اوقات ہوتے ہیں موسمیات کے ماہرین بھی بس اس قدر ہی جاننے لگے ہیں کہ کب کس وقت اور کتنی دیر کے لئے موسم کے عمومی رویے میں تبدیلی…
پشاور کے اس اس زندگی میں اب کوئی کیا کیا ، کیا کرے بہت دنوں کے بعدگزشتہ کل ریڈیو پاکستان پشاور ایک مشاعرہ کے لئے جانا ہوا توکتنے ہی مہربان چہرے آنکھوں میں دھواں بھرنے لگے،نصف صدی پیشتر جب میں اس ادارے میں پہلی بار گیا تھا تو اس وقت سٹیشن ڈائریکٹرمعروف براڈ کاسٹر…