گو میں رہا رہین ِ ستم ہائے روز گار
Byadmin

اب میں اْن سر و صنوبر کو بہت ڈھونڈتا ہوں پھاگن کی رت فروری کے وسط سے اپنے سفر کا آغاز کرتی ہے یہ رت اپنے ساتھ تیز ہوائیں لاتی ہے او ر یہ ہوائیں سردی سے خشک اور سکڑتے ہوئے زرد پتوں کے گرانے کے کام پرمامور ہو جاتی ہیں اسی بنا پر پھاگن…
چلی وہ رسم کہ پھول اب بھی در بدر جائیں جب سے شادی ہال میں شادیوں کا چلن عام ہوا ہے تو شادی کیلئے چھٹی کے دن کی شرط ختم ہو گئی ایک وقت تھا کہ شادیاں ہفتہ‘ اتوار یا جمعہ کی چھٹی کے زمانے میں جمعرات اورجمعہ کے دن کو ہوا کرتی تھیں اور…
وہاں بھی چند مسافر اترنے والے تھے اگر چہ اب تو پاکستان ریلوے سے بہت کم سفر نصیب ہوتا ہے لیکن ایک زمانے میں لمبے سفر کے لئے پہلی ترجیح پاکستان ریلوے سے ہی سفر کرنا ہو تا تھا ریل کے سفر کا اپنا ہی ایک مزہ اور رومینس ہے‘مجھے یاد ہے کہ دو ڈھائی…
خیال ِ خاطر ِ احباب چاہئے ہر دم اکادمی ادبیات پاکستان نے پشاور میں دو روزہ صوبائی کانفرنس کا اہتمام کیا کیاکہ پھولوں کے شہر میں جیسے ادبی بہار چھا گئی یہ کانفرنس اپریل کے آخری دو دنوں میں ہوئی اور دو دن بعد ہی یعنی تین اور چار مئی کو جواں فکر عبدالرحمن نے…
متفق پھر بھی ہیں ساری دانائیاں ، واپسی کا سفر اتنا آساں نہیں اب کے موسم کے حوالے سے کچھ زیادہ اچھی خبریں سننے کو نہیں مل رہی تھیں کیونکہ پشاور میں ہاڑ کے مہینے اور بجلی کی آنکھ مچولی نے اپنی حدت اور شدت سے اہل پشاور کو خوب پریشان کیا اس دوراں اگر…
وقت طلوع دیکھا‘وقتِ غروب دیکھا مسجد مہابت خان کے ساتھ ملحقہ ایک کٹرہ ہے جس کے گراؤنڈ فلور پر بڑی بڑی چند دکانیں اور کچھ گودام تھے جب کہ پہلی منزل پر کچھ رہائشی کمرے تھے اور تیسری منزل پر دو ایک چھوٹے برامدے اور کھلی چھت تھی جس کی چار فٹ اونچی دیوارسے مسجد…