ہم بھی ایسے ہی تھے جب آئے تھے ویرانے میں
Byadmin

میں آنسوو¿ں کو تبسم میں ڈھال لیتا ہوں اور کچھ دن میں برطانیہ کے ساحلی شہر’گریٹ یار متھ‘ کی رونقیں ماند پڑ جائیں گی،اس شہر میں صبح سویرے سے رات بہت دیر تک ایک میلہ کا سماں ہوتا ہے ،مگر گرمی کی چھٹیاں ختم ہونے سے پہلے پہلے یہ سب بے فکرے اپنے اپنے علاقوں…
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں کہتے ہیں کہ دنیا بھر میں روزانہ آپریٹ ہونے والی کم و بیش چوالیس ہزار فلائیٹس سے لگ بھگ تین کروڑ مسافر سفر کرتے ہیں ، اور پھر ڈینور کا انٹر نیشنل ائیر پورٹ تو امریکا کے چند ایک بڑے ائیر پورٹ میں گنا جاتا ہے،ہمہ وقت کئی…
میں تو غزل سنا کے اکیلا کھڑا رہا جب میں امریکہ سے دو ہزار بیس کے پہلے مہینے میں پاکستان واپس آ رہا تھا تو ” کووڈ“ کے بارے میں اڑتی اڑتی سی خبریں آنا شروع ہو چکی تھیں چین سے شروع ہونے والی یہ بیماری دوسرے ممالک تک رفتہ رفتہ پھیل رہی تھی ،…
اس کا نقشہ ایک بے ترتیب افسانے کا تھا یہ کاتک کا مہینہ ہے جو گلابی جاڑے کا آ غاز ہو تا ہے اب کے گرمی کا موسم دیر تک رکا رہا لیکن اب موسم معتدل ہے یہی موسم پت جھڑ کا بھی ہے اس موسم کی ہوا درختوں کے زرد پتے گرانے پر مامور…
اذیت‘مصیبت‘ ملامت‘بلائیں سیاسی محاذپرگہما گہمی بڑھتی جاتی ہے، صاحبان اقتدار کے لئے تو یہ دن مشکل ہیں کہ ایک طرف ان سے معیشت نہیں سنبھل رہی تو دوسری طرف امیدواران ِاقتدار کے نت نئے محاذ وں پر پے بہ پے وار بھی ان کے تناؤ میں اضافہ کر رہے ہیں، پھر بھی کوئی ایسی کشش…
عبرت سرائے دہر ہے اور ہم ہیں دوستو پشاور صدر کی شام کبھی بہت بھیدوں بھری ہوا کرتی تھی لگتا تھا کہ پورا پشاور ہی صدر کے بازاروں ،شاہراو¿ں اور ریستورانوں میں امڈ آتا ، فوارہ چوک سے جالندھر سویٹ ہاو¿س سے ہوتے ہوئے جناح سٹریٹ ( گورا بازار ) میں اور وہاں سے نکل…