تم زمانے کی راہ سے آئے
Byadmin

اس کا نقشہ ایک بے ترتیب افسانے کا تھا یہ کاتک کا مہینہ ہے جو گلابی جاڑے کا آ غاز ہو تا ہے اب کے گرمی کا موسم دیر تک رکا رہا لیکن اب موسم معتدل ہے یہی موسم پت جھڑ کا بھی ہے اس موسم کی ہوا درختوں کے زرد پتے گرانے پر مامور…
ہم بھی ایسے ہی تھے جب آئے تھے ویرانے میں اور اب تو ’ جگنو کو دن کے وقت پرکھنے کی ضد کرنے والے بچے چالاک ‘ سے زیادہ ذہین گردانے جاتے ہیں وقت کے ساتھ ساتھ نہ صرف اشیا اپنی ماہیت بدل دیتی ہیں بلکہ گزشتہ کل کی اقدار ہی کے نہیں لفظوں کے…
نکل گیا ہے یہ چپ چاپ داستان سے کون اب کے پشاور سے مجھے نکلے ہوئے کم و بیش چھے ماہ ہونے کو آئے ہیں اس لئے بہت سے دوستوں کی طرف سے مسلسل پیار بھرے پیغامات بھی مل رہے ہیں اور کچھ دوست فون پر بھی یاد دلاتے رہتے ہیں کہ سفر طویل ہو…
وفا کے شہر میں اب لوگ جھوٹ بولتے ہیں موٹر وے کے ٹول پلازہ سے نکل کر گاڑی جہانگیرہ کی طرف جانے والی شاہراہ کی بغلی سڑک پرہو لی تھی،یہ سڑک کچھ دیر تک موٹر وے کے متوازی چلتی رہی اور پھر رفتہ رفتہ اس دور ہوتی جا رہی تھی سارا علاقہ جیسے سنسان پڑا…
اپنے حصّے کی کوئی شمع جلاتے جاتے گزشتہ کل ایک دوست نے مولانا عبد الماجد دریابادی کی ایک دلچسپ تحریر بھیجی، اس میں انھوں نے اپنے زمانے کے ڈاکٹرز کے حوالے سے لکھا ہے کہ ٓج کل سب سے اچھا اور قابل ڈاکٹر اسے نہیں سمجھا جاتا جو اپنے فن کا ماہر ہو بلکہ اس…
اِدھر ا±دھر سے کئی آ رہی ہیں آوازیں عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی میں بدلاو¿ پر گزشتہ کچھ برسوں سے بہت بات ہو رہی ہے، لیکن اس کے لئے کوئی مناسب لائحہ عمل سامنے نہیں آ سکا، ماحول میں ان دنوں گرمی کا عمل دخل بڑھتا جارہا ہے اور جن گرم مرطوب علاقوں میں گرمی…