دُھند اُڑنے لگی بننے لگی کیا کیا چہرے
Byadmin

ہنسی میں کٹتی تھیں راتیں، خوشی میں دن گزرتا تھا زندگی کی رفتار اب اتنی تیز ہو چکی ہے کہ دائیں بائیں دیکھنے تک کا ہوش نہیں رہتا اس لئے کسی کے پاس پیچھے مڑ کر دیکھنے کا نہ توو قت ہے نہ ہی دماغ کیونکہ زمانے کی تیز رفتاری صرف اور صرف آگے بڑھنے…
گاہے چپ ہو جاتا ہوں میں اگست کا موسم آنیوالا ہے اور اس موسم کی ایک جادوئی تاریخ چودہ اگست بھی ہے جب اس خطہ کے ماتھے پر خوش بختی کے سورج نے اپنی سنہری کرنوں سے آزادی تحریر کی تھی اور تب سے اب تک اس خطے کے لوگوں کے دل اسی آزادی کی…
اْٹھ گئی ہیں سامنے سے کیسی کیسی صورتیں پشاور کے تاریخی چوک یادگار کے چاروں طرف اب بھیڑ بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے ہمہ وقت ایک ہنگامہ سا بپا رہتا ہے۔ بارونق تو یہ چوک ہمیشہ سے رہا ہے مگر اس رونق میں ایک ٹھہراؤ اور سکون سا تھا۔ اور اس چوک کے…
پات ہرے ہیں پھول کھلے ہیں کم کم باد و باراں ہے موسم مہربانی دکھا رہا ہے اور اب ہوا میں تبدیلی کے آثار محسوس کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے موسم خاصا خوشگوار ہو گیاہے کیونکہ ہوا میں نئی کھلنے والی کونپلوں اور کلیوں کی بھینی بھینی خوشبو شامل ہو گئی ہے اس…
کیسا کردار دیا تو ُنے کہانی میں مجھے دیکھا جائے تو چھوٹی سکرین کے ان گنت نیوز چینلز پر بھی کوئی کم ڈرامے نہیں ہوتے،پھر بھی ان چینلز نے اپنی اپنی تفریحی چینلز کی کھڑکیاں بھی کھول رکھی ہیں، جن میں کئی ایک کچھ ریالٹی شوز بھی دیکھے جا سکتے ہیں اور ان چینلز پرکچھ…
اس شہر سے دور اک کٹیا ہم نے بنائی ہے گزشتہ روز انفارمیشن سروس اکیڈیمی کے زیر تربیت کچھ جواں سال افسران نے ڈائریکٹر جنرل سعید جاوید کی قیادت میں روزنامہ آج، پشاور کے دفتر کا دورہ کیا، میری خوش قسمتی کہ مجھے روزنامہ آج کی انتظامیہ کی طرف سے وفد کو خوش آمدید کہنے…