بس اپنی دھن میں برستا ہے برسے جاتا ہے
Byadmin

ہے بو لنا بھی رسم ِ جہاں بولتے رہو شور بہت بڑھ گیا ہے اور اب چپ رہنے کی آزادی کسی کو میسر نہیں ہے ہر شخص بولنا چاہتا ہے اور دلیل کمزور ہو تو مجبورا آواز کو بلند بھی کرنا پڑتا ہے ایک زمانہ تھا کہ نرم لہجے میں بات کرنے کا رواج تھا‘…
گاہے چپ ہو جاتا ہوں میں اگست کا موسم آنیوالا ہے اور اس موسم کی ایک جادوئی تاریخ چودہ اگست بھی ہے جب اس خطہ کے ماتھے پر خوش بختی کے سورج نے اپنی سنہری کرنوں سے آزادی تحریر کی تھی اور تب سے اب تک اس خطے کے لوگوں کے دل اسی آزادی کی…
ٹھہری ہوئی ہواؤں میں جاد و بکھیرئیے کبھی بہار کے موسم کی پزیرائی بہت ہوا کرتی تھی خیر بہا ر کی کیا تب تو ہر موسم کا سواگت دل و جان سے کیا جاتا تھا،ہر موسم کے اپنے کھیل اور پکوان ہوا کرتے تھے، بارش ساون بھادوں کی ہو تو باغوں میں جھولے پڑتے تھے،سکھی…
اس تماشے میں الٹ جاتی ہیں اکثر کشتیاں ان دنوں عجیب طرح کی مضطرب اور بے چین رکھنے والی کیفیات میں زندگی سانس سانس آگے بڑھ رہی ہے‘ لمحہ لمحہ رنگ بدلتے گرد و پیش سے نہ تو نظریں چرائی جا سکتی ہیں اور نہ ہی اسے دیکھا جاسکتا ہے، اب تو حالت یہ ہے…
پھولی ہے سرسوں بکھرے خوشی کے رنگ سجنا مئی کے مہینہ کے شروع کے پندرہ دن بیساکھ کے مہینے کے آخری پندرہ دن ہوتے ہیں اس لئے مئی کے ابتدائی دن قدرے معتدل ہوتے ہیں لیکن جب بیساکھ کا موسم سوکھا گزرتا ہے اور بارشیں نہیں ہوتیں تو یہی مہینہ جیٹھ ہاڑ سے زیادہ گرم…
اے مرے دوست مرے یار ذرا آہستہ اب تو خیر سڑکوں پر ٹریفک کا سیلاب ہمہ وقت بہتا رہتا ہے شاید ہی کوئی بڑی شاہراہ ہو جو اس بے ہنگم ٹریفک سے محفوظ ہوں، گاڑیوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ صبح سے رات گئے تک دیکھا جاسکتا ہے اس میں قدرے تعطل اس…