تیرا آنا نہ تھا، ظالم مگر تمہید جانے کی
Byadmin

راہ تکتی رہ گئیں پگڈنڈیاں بارش کی شام وہ جو یار لوگوں کو مون سون کے بادلوں سے ہمیشہ یہی شکایت رہتی ہے کہ وہ چاروں او ر چھینٹے اڑاتے پھرتے ہیں مگر پشاور کے حصے کے آسمان پر کبھی دل کھول کر برستے نہیں ہیں ان کی یہ شکایت جمعرات اور جمعہ کی درمیانی…
نام منظو ر ہے تو فیض کے اسباب بنا اور اب تو ہم ایک ایسے زمانے میں جی رہے ہیں جہاں سانس لینے میں تو شاید کوئی وقت لگ جائے مگر تازہ یا فوری خبر وں کی بوچھاڑ میں کوئی وقفہ نہیں ہو تا مسلسل اور لگا تار خبریں ہماری سماعتوں میں انڈیلی جارہی ہوتی…
چپ کا ایک سمندر سائیں ان دنوں شور کی آلودگی سے اپنی بات بھی اپنی سماعت تک پہنچنے سے قبل ہی کہیں فضاؤں میں کھو جاتی ہے یا اگر کسی طور پہنچ بھی پاتی ہے تو اتنی آوازوں میں سے اپنی ہی آواز کا پہچاننا مشکل ہو گیاہے، یہ شور جو زندگی کے ہر شعبہ…
ہم تم سے چھین لیں گے یہ شان ِبے نیازی یادش بخیر۔ ایک وقت تھا کہ ریڈیو پاکستان کے سٹوڈیوز پر بہار چھائی ہوئی تھی مگر جب پی ٹی وی کی ہوا چلی تو اس نے ریڈیو سے وہ ہما ہمی چھین لی حالانکہ ریڈیو سننے والوں کی کمی اب بھی نہیں، پھر پاکستان ٹیلی…
میز چپ چاپ گھڑی بند کتابیں خاموش۔۔۔ موسم میں تبدیلی کے آثار پیدا ہو رہے ہیں اگر چہ کہا جا رہا ہے کہ اب کے زمستاں کا باد باں دیر تک کھلا رہے گا اور دیر تک تیز ہوائیں اس کے ساتھ اٹھکیلیاں بھی خوب کریں گی، ہواو¿ں میں شدتوں کی رت کی چاپ تو…
آج وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے ہمارے دیکھتے ہی دیکھتے کیا کچھ بدل گیا،قصبے شہر گلیاں گھر تو ایک طرف یار لوگوں کے طرز زندگی اور رویوں میں بھی ایک واضح بدلاؤ آ گیا،زمانہ بدلتا نہیں ہاں آگے ضرور بڑھتا ہے اور اس عمل میں ضرور تھوڑی بہت تھوڑ پھوڑ شکست و…