رنگ پتے بدلنے لگتے ہیں
Byadmin

سنے گا کون میری چاک دامانی کا افسانہ سانس کی ڈوری روزمرہ کے جن کاموں سے بندھی ہوئی ہے ان کا تعلق سماج میں اپنا وقت خوش خوش گزارنے سے ہے۔ ”اپنا خیال رکھئے گا“ خوش رہییئ“ قسم کی ہدایات ہم سارا دن ایک دوسرے کو دیتے رہتے ہیں، حتیٰ کہ بعض شہروں کے صدر…
مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے مون سون کے بادلوں نے پشاور کے باسیوں کی عید قربان کا پہلا دن بہت ہی خوشگوار بنادیا تھا۔شنید ہے کہ بادل دل کھول کر برسے،میں حسب معمول عید کرنے اپنے گاؤں (اکوڑہ خٹک) میں تھا، عید کی صبح اور اس سے پہلے کی رات ساون کی بارشوں نے…
محبت کا دلوں میں بیج اب بو نا ضروری ہے اب تو خیر مل بیٹھنے کی فرصتیں خواب و خیال ہو گئیں ہیں لیکن کچھ عرصہ پہلے جب شہروں اور قصبوں میں ایک گہما گہمی کی سی کیفیت تھی ان دنوں کی مصروفیات کچھ میکانکی انداز میں ڈھل چکی تھیں، کار جہاں نے ہر شخص…
بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا کہتے ہیں کہ وقت ایک سا نہیں رہتا اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے، دراصل یہ روز مرہ،محاورے اورضرب الامثال یوں ہی ہماری زندگی کے بہاؤ کے ساتھ ساتھ نہیں بہہ رہے ہوتے ان کے پیچھے کئی مہ…
تیرا آنا نہ تھا، ظالم مگر تمہید جانے کی اب تو وہ پروفیسرکم کم ہی کہیں نظر آتے ہیں جو فٹ پاتھوں پراپنے آگے چند جنتریاں اور فال نامے رکھ کر بیٹھے ہوتے تھے اور آتے جاتے لوگوں کو ان کی قسمت کا حال بتایا کرتے تھے، قسمت کا حال بتانے والے کچھ پروفیسرزکے پاس…
نام منظو ر ہے تو فیض کے اسباب بنا اور اب تو ہم ایک ایسے زمانے میں جی رہے ہیں جہاں سانس لینے میں تو شاید کوئی وقت لگ جائے مگر تازہ یا فوری خبر وں کی بوچھاڑ میں کوئی وقفہ نہیں ہو تا مسلسل اور لگا تار خبریں ہماری سماعتوں میں انڈیلی جارہی ہوتی…