جانے والے یہاں کے تھے ہی نہیں
Byadmin

اب بوئے گل نہ باد ِ صبا مانگتے ہیں لوگ موسم گرما کا ہو اور آغاز ساون کا ہو تو ذہن میں تیز ہوائیں بادل رم جھم بارش اور عمدہ پکوان ہلچل سی مچانے لگتے ہیں اور انہی موسموں میں منچلوں کے دلوں میں باغوں اور پہاڑوں کی اور سیر سپاٹے کیلئے جانے کی اُمنگیں…
یہ اک اشارہ ہے آفات ِ نا گہانی کا۔۔۔۔ سیانے کہتے ہیں کہ اس دنیا میں رہنا ایک الگ سے ہنر اور آرٹ کا متقاضی ہے،اور یہ ہنر آپ کو فطرت ہر لمحہ مختلف حوالوں سے سکھا رہی ہوتی ہے بس اس میں بگاڑ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب ہم فطرت کے اشاروں سے…
ہوا کہتی ہے مجھ سے یہ تما شا کیسا لگتا ہے پھاگن کے بادلوں کو بہت دیر سے یاد آیا ہے کہ انہیں گرجنا اور برسنا بھی ہے اگر چہ اس موسم کا مزاج شدت کی بارشوں والا تو نہیں ہوا کرتا لیکن موسم کو کروٹ بدلنے میں دیر ہی کتنی لگتی ہے‘ فراز نے…
میں موم ہوں اس نے مجھے چھو کر نہیں دیکھا۔۔۔۔ اور ایک خبر یہ بھی ہے کہ خیبر پختونخوا کے پولیس سٹیشنز کے روایتی ” تھانہ کلچر “ کو تبدیل کرنے اور تعلیم یافتہ محرر صاحبان کی تعیناتی کو یقینی بنانے کےلئے انسپکٹر جنرل آف پولیس ثناءاللہ عباسی کی ہدایت پر موجو د و میسر…
بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا کہتے ہیں کہ وقت ایک سا نہیں رہتا اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے، دراصل یہ روز مرہ،محاورے اورضرب الامثال یوں ہی ہماری زندگی کے بہاؤ کے ساتھ ساتھ نہیں بہہ رہے ہوتے ان کے پیچھے کئی مہ…
نام منظو ر ہے تو فیض کے اسباب بنا اور اب تو ہم ایک ایسے زمانے میں جی رہے ہیں جہاں سانس لینے میں تو شاید کوئی وقت لگ جائے مگر تازہ یا فوری خبر وں کی بوچھاڑ میں کوئی وقفہ نہیں ہو تا مسلسل اور لگا تار خبریں ہماری سماعتوں میں انڈیلی جارہی ہوتی…