بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا
Byadmin

غرض کہ کاٹ دئیے زندگی کے دن اے دوست۔۔۔۔۔۔۔ زندگی میں بہت سے ایسے کردار وں سے واسطہ پڑتا ہے جن سے ملاقات چند لمحوں کی ہوتی ہے مگر وہ دیر تک یاد رہتے ہیں یا پھر خواہی نخواہی تنہائیوں میں در آ تے ہیں اور دیر تک پھر سرشار رکھتے ہیں،ستر کی دہائی کے…
نام منظو ر ہے تو فیض کے اسباب بنا اور اب تو ہم ایک ایسے زمانے میں جی رہے ہیں جہاں سانس لینے میں تو شاید کوئی وقت لگ جائے مگر تازہ یا فوری خبر وں کی بوچھاڑ میں کوئی وقفہ نہیں ہو تا مسلسل اور لگا تار خبریں ہماری سماعتوں میں انڈیلی جارہی ہوتی…
محبت کا دلوں میں بیج اب بو نا ضروری ہے اب تو خیر مل بیٹھنے کی فرصتیں خواب و خیال ہو گئیں ہیں لیکن کچھ عرصہ پہلے جب شہروں اور قصبوں میں ایک گہما گہمی کی سی کیفیت تھی ان دنوں کی مصروفیات کچھ میکانکی انداز میں ڈھل چکی تھیں، کار جہاں نے ہر شخص…
میں الزام اس کو دیتا تھا قصور اپنا نکل آیا یادش بخیر ایڈورڈز کالج میں ایک اردو مشاعرہ ہو رہا تھا پشاور کی ایک معروف علمی اور ادبی بزرگ شخصیت اور ایڈروڈ کالج کے سابقہ طالب علم نظامت کے فرائض انجام دے رہے تھے، یہ مشاعرہ انہی سابقہ طلبہ کی انجمن المنائی ایسوسی ایشن کی…
راہ تکتی رہ گئیں پگڈنڈیاں بارش کی شام وہ جو یار لوگوں کو مون سون کے بادلوں سے ہمیشہ یہی شکایت رہتی ہے کہ وہ چاروں او ر چھینٹے اڑاتے پھرتے ہیں مگر پشاور کے حصے کے آسمان پر کبھی دل کھول کر برستے نہیں ہیں ان کی یہ شکایت جمعرات اور جمعہ کی درمیانی…
میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے۔۔۔۔ سیانے کہتے ہیں کہ کوئی بھی شخص جب بہتے ہوئے پانی میں ایک پاؤں رکھتا ہے تو اسی پانی میں دوسرا پاؤں نہیں رکھ سکتا کیونکہ تب تک پہلا پانی بہت آگے بڑھ چکا ہو تا ہے زندگی بھی اسی طرح بہے جا رہی ہے جو کل تھا…