آج وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے
Byadmin

نام منظو ر ہے تو فیض کے اسباب بنا اور اب تو ہم ایک ایسے زمانے میں جی رہے ہیں جہاں سانس لینے میں تو شاید کوئی وقت لگ جائے مگر تازہ یا فوری خبر وں کی بوچھاڑ میں کوئی وقفہ نہیں ہو تا مسلسل اور لگا تار خبریں ہماری سماعتوں میں انڈیلی جارہی ہوتی…
محبت کا دلوں میں بیج اب بو نا ضروری ہے اب تو خیر مل بیٹھنے کی فرصتیں خواب و خیال ہو گئیں ہیں لیکن کچھ عرصہ پہلے جب شہروں اور قصبوں میں ایک گہما گہمی کی سی کیفیت تھی ان دنوں کی مصروفیات کچھ میکانکی انداز میں ڈھل چکی تھیں، کار جہاں نے ہر شخص…
جانے والے یہاں کے تھے ہی نہیں جن دنوں میں کوہاٹ روڈ کی سرکاری رہائش گاہ گلشن رحمن میں تھا تو ایک شام میرے پاس ہمدرد فاؤنڈیشن کے ایک ہنس مکھ عزیز دوست آئے اور حسب معمول ہم کھلنڈرے موڈ میں بات چیت کر رہے تھے، وقفے وقفے سے بلند بانگ قہقہے بھی گفتگو کو…
میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے۔۔۔۔ سیانے کہتے ہیں کہ کوئی بھی شخص جب بہتے ہوئے پانی میں ایک پاؤں رکھتا ہے تو اسی پانی میں دوسرا پاؤں نہیں رکھ سکتا کیونکہ تب تک پہلا پانی بہت آگے بڑھ چکا ہو تا ہے زندگی بھی اسی طرح بہے جا رہی ہے جو کل تھا…
مکان ِ دل میں گھٹن ہے کہ بڑھتی جاتی ہے ہر چند چناؤ کا رونق میلہ سمٹ گیا ہے‘مبار ک مبارک سلامت سلامت کی آوازوں کے بیچ بیچ کہیں کہیں سے میں نہ مانوں کا دھواں بھی اٹھتا نظر آ رہا ہے‘یہ بھی اس کھیل کا حصّہ ہے، باہر کی دنیا میں چناؤ کے نتیجے…
ہوا کہتی ہے مجھ سے یہ تما شا کیسا لگتا ہے پھاگن کے بادلوں کو بہت دیر سے یاد آیا ہے کہ انہیں گرجنا اور برسنا بھی ہے اگر چہ اس موسم کا مزاج شدت کی بارشوں والا تو نہیں ہوا کرتا لیکن موسم کو کروٹ بدلنے میں دیر ہی کتنی لگتی ہے‘ فراز نے…