اور ہم بھول گئے ہوں تجھے ایسا بھی نہیں۔۔۔
Byadmin

مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے مون سون کے بادلوں نے پشاور کے باسیوں کی عید قربان کا پہلا دن بہت ہی خوشگوار بنادیا تھا۔شنید ہے کہ بادل دل کھول کر برسے،میں حسب معمول عید کرنے اپنے گاؤں (اکوڑہ خٹک) میں تھا، عید کی صبح اور اس سے پہلے کی رات ساون کی بارشوں نے…
کھویا رہوں میں آ مد ِ فصل ِ بہار تک ”میرے کچھ مخالفین نے میرا جینا حرام کر رکھا ہے،کوئی ایسا دوست نہیں جو میری مدد کرے اور مجھے اپنے دشمنوں کے ظلم و ستم سے نجات دلائے، سر جی آپ میرے لئے دعا کریں“ اس طرح کے پیغامات نہ جانے کب سے مجھے ذرا…
نام منظو ر ہے تو فیض کے اسباب بنا اور اب تو ہم ایک ایسے زمانے میں جی رہے ہیں جہاں سانس لینے میں تو شاید کوئی وقت لگ جائے مگر تازہ یا فوری خبر وں کی بوچھاڑ میں کوئی وقفہ نہیں ہو تا مسلسل اور لگا تار خبریں ہماری سماعتوں میں انڈیلی جارہی ہوتی…
عجیب طرح سے خالی یہ دن گزرتے ہیں اب جب کہ بدلتی رتوں کے شب و روز ہیں تو یار لوگ زچ ہو رہے ہیں کیو نکہ ستمبر کا ستمگر مہینہ اپنی تمام تر حدتوں اور شدتوں کے ساتھ گزر چکا ہے مگر اکتوبر کے اوائل میں بھی موسم کی مکمل تبدیلی کے آثار دور…
اب بوئے گل نہ باد ِ صبا مانگتے ہیں لوگ موسم گرما کا ہو اور آغاز ساون کا ہو تو ذہن میں تیز ہوائیں بادل رم جھم بارش اور عمدہ پکوان ہلچل سی مچانے لگتے ہیں اور انہی موسموں میں منچلوں کے دلوں میں باغوں اور پہاڑوں کی اور سیر سپاٹے کیلئے جانے کی اُمنگیں…
کھیل بچپن کے لڑکپن کے بہت دلکش تھے۔۔۔ پشاور میں کچھ دن پہلے ہونے والی ژالہ باری بہت ہی اچانک ہوئی تھی ، یوں بھی پھاگن کا مہینہ پر زور اور تیز و تند ہواو¿ں اور گھن گرج والے بادلوں اور گھنگھور گھٹاو¿ں کا موسم ہے ، اس مہینے دیکھتے ہی دیکھتے موسم بدل جاتا…