میں موم ہوں اس نے مجھے چھو کر نہیں دیکھا۔۔۔۔
Byadmin

مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے مون سون کے بادلوں نے پشاور کے باسیوں کی عید قربان کا پہلا دن بہت ہی خوشگوار بنادیا تھا۔شنید ہے کہ بادل دل کھول کر برسے،میں حسب معمول عید کرنے اپنے گاؤں (اکوڑہ خٹک) میں تھا، عید کی صبح اور اس سے پہلے کی رات ساون کی بارشوں نے…
آج وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے ہمارے دیکھتے ہی دیکھتے کیا کچھ بدل گیا،قصبے شہر گلیاں گھر تو ایک طرف یار لوگوں کے طرز زندگی اور رویوں میں بھی ایک واضح بدلاؤ آ گیا،زمانہ بدلتا نہیں ہاں آگے ضرور بڑھتا ہے اور اس عمل میں ضرور تھوڑی بہت تھوڑ پھوڑ شکست و…
ہم تم سے چھین لیں گے یہ شان ِبے نیازی یادش بخیر۔ ایک وقت تھا کہ ریڈیو پاکستان کے سٹوڈیوز پر بہار چھائی ہوئی تھی مگر جب پی ٹی وی کی ہوا چلی تو اس نے ریڈیو سے وہ ہما ہمی چھین لی حالانکہ ریڈیو سننے والوں کی کمی اب بھی نہیں، پھر پاکستان ٹیلی…
تتلیاں اڑتی ہیں اور ا ن کے پکڑنے والے ان دنوں روزمرہ کی گفتگو میں جو لفظ کل تک بہت زیادہ استعمال ہوتے تھے اب ان الفاظ کے متبادل کچھ نئے الفاظ غیر محسوس طریقے سے ہماری بول چال کا حصہ بن گئے ہیں، ظاہر ہے اب ہم بیک وقت کئی زبانوں کی زد میں…
اب بوئے گل نہ باد ِ صبا مانگتے ہیں لوگ موسم گرما کا ہو اور آغاز ساون کا ہو تو ذہن میں تیز ہوائیں بادل رم جھم بارش اور عمدہ پکوان ہلچل سی مچانے لگتے ہیں اور انہی موسموں میں منچلوں کے دلوں میں باغوں اور پہاڑوں کی اور سیر سپاٹے کیلئے جانے کی اُمنگیں…
چپ کا ایک سمندر سائیں ان دنوں شور کی آلودگی سے اپنی بات بھی اپنی سماعت تک پہنچنے سے قبل ہی کہیں فضاؤں میں کھو جاتی ہے یا اگر کسی طور پہنچ بھی پاتی ہے تو اتنی آوازوں میں سے اپنی ہی آواز کا پہچاننا مشکل ہو گیاہے، یہ شور جو زندگی کے ہر شعبہ…