میز چپ چاپ گھڑی بند کتابیں خاموش۔۔۔
Byadmin

مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے مون سون کے بادلوں نے پشاور کے باسیوں کی عید قربان کا پہلا دن بہت ہی خوشگوار بنادیا تھا۔شنید ہے کہ بادل دل کھول کر برسے،میں حسب معمول عید کرنے اپنے گاؤں (اکوڑہ خٹک) میں تھا، عید کی صبح اور اس سے پہلے کی رات ساون کی بارشوں نے…
ہو سبز پہاڑوں کا سفر، برف گری ہو اور شام ِ مری ہو مسجد مہابت خان کے ساتھ ملحقہ ایک کٹرہ ہے جس کے گراؤنڈ فلور پر بڑی بڑی چند دکانیں اور کچھ گودام تھے جب کہ پہلی منزل پر کچھ رہائشی کمرے تھے اور تیسری منزل پر دو ایک چھوٹے برامدے اور کھلی چھت…
آج وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے ہمارے دیکھتے ہی دیکھتے کیا کچھ بدل گیا،قصبے شہر گلیاں گھر تو ایک طرف یار لوگوں کے طرز زندگی اور رویوں میں بھی ایک واضح بدلاؤ آ گیا،زمانہ بدلتا نہیں ہاں آگے ضرور بڑھتا ہے اور اس عمل میں ضرور تھوڑی بہت تھوڑ پھوڑ شکست و…
تو سچ بتا یہ ملاقات آخری ہے نا ۔۔۔ یادش بخیر اباسین آرٹس کونسل کا دفترجن دنوں عجائب گھر کے پیچھے ایک بڑے ہال اور بغیر چھت کے آڈیٹوریم میں تھا ان دنوں میں اس ہال اور اڈیٹوریم میں ادبی اور ثقافتی زندگی پر جیسے بہار آئی ہوئی تھی،یہ ساٹھ کی دہائی کے آخری آخری…
ہم تم سے چھین لیں گے یہ شان ِبے نیازی یادش بخیر۔ ایک وقت تھا کہ ریڈیو پاکستان کے سٹوڈیوز پر بہار چھائی ہوئی تھی مگر جب پی ٹی وی کی ہوا چلی تو اس نے ریڈیو سے وہ ہما ہمی چھین لی حالانکہ ریڈیو سننے والوں کی کمی اب بھی نہیں، پھر پاکستان ٹیلی…
پھر ہم سے اپنا حال دکھایا نہ جائے گا اور اب آہستہ آہستہ راستوں اور بازاروں میں قربانی کے جانور اپنی بہار دکھلانے لگے ہیں، ابھی تو شروعات ہیں پھر جب ان کی تعداد زیادہ ہو جائے گی تو سرکار کو یاد آنے لگے گا کہ یہ تو فٹ پاتھ پر پیدل چلنے والوں کے…