چلے تھے یار بڑے زعم میں ہوا کی طرح
Byadmin

کھیل بچپن کے لڑکپن کے بہت دلکش تھے۔۔۔ پشاور میں کچھ دن پہلے ہونے والی ژالہ باری بہت ہی اچانک ہوئی تھی ، یوں بھی پھاگن کا مہینہ پر زور اور تیز و تند ہواو¿ں اور گھن گرج والے بادلوں اور گھنگھور گھٹاو¿ں کا موسم ہے ، اس مہینے دیکھتے ہی دیکھتے موسم بدل جاتا…
عجیب طرح سے خالی یہ دن گزرتے ہیں اب جب کہ بدلتی رتوں کے شب و روز ہیں تو یار لوگ زچ ہو رہے ہیں کیو نکہ ستمبر کا ستمگر مہینہ اپنی تمام تر حدتوں اور شدتوں کے ساتھ گزر چکا ہے مگر اکتوبر کے اوائل میں بھی موسم کی مکمل تبدیلی کے آثار دور…
و اقعہ شہر میں کل تو کوئی ایسا نہ ہوا برقی ذرائع ابلاغ میں اب زیادہ شوزلائیو ہی ہوتے ہیں لیکن ایک زمانہ تھا جب خبروں اور کچھ خاص حالات ِ حاضرہ کے شوز کے علاوہ ریڈیو پر بیشتر پروگرامز اور شوز پہلے ریکارڈ ہوتے تھے بعد میں اپنے شیڈول کے مطابق نشر کئے جاتے…
جن سے مل کر زندگی سے عشق ہو جائے ، وہ لوگ جاڑے کی رت اس وقت پورے جوبن پر ہے تاہم پشاور میں ایک چھینٹا پڑنے کے بعد خنکی میں وہ کاٹ نہیں رہی ہے جتنی اس موسم میں ہوا کرتی تھی اور یہ اس لحاظ سے ایک نیک فال ہے کیونکہ پشاور میں…
چپ کا ایک سمندر سائیں ان دنوں شور کی آلودگی سے اپنی بات بھی اپنی سماعت تک پہنچنے سے قبل ہی کہیں فضاؤں میں کھو جاتی ہے یا اگر کسی طور پہنچ بھی پاتی ہے تو اتنی آوازوں میں سے اپنی ہی آواز کا پہچاننا مشکل ہو گیاہے، یہ شور جو زندگی کے ہر شعبہ…
میز چپ چاپ گھڑی بند کتابیں خاموش۔۔۔ موسم میں تبدیلی کے آثار پیدا ہو رہے ہیں اگر چہ کہا جا رہا ہے کہ اب کے زمستاں کا باد باں دیر تک کھلا رہے گا اور دیر تک تیز ہوائیں اس کے ساتھ اٹھکیلیاں بھی خوب کریں گی، ہواو¿ں میں شدتوں کی رت کی چاپ تو…