جاتی ہے دھوپ اجلے پروں کو لپیٹ کے
Byadmin

وہ فصل ِگل کی طرح آ تو جائے گا لیکن پشاور میں مئی کا مہینہ اپنی روایتی گرمی کے ساتھ گزر رہا ہے کیونکہ اب تو ویساکھ کی رت بھی لد چلی ہے لیکن امریکہ اور خصوصاََ کولوراڈو میں کہیں اب جا کر بہار نے اپنا چہرہ دکھانا شروع کیاہے اور گزشتہ ہفتے کی…
وقت طلوع دیکھا‘وقتِ غروب دیکھا مسجد مہابت خان کے ساتھ ملحقہ ایک کٹرہ ہے جس کے گراؤنڈ فلور پر بڑی بڑی چند دکانیں اور کچھ گودام تھے جب کہ پہلی منزل پر کچھ رہائشی کمرے تھے اور تیسری منزل پر دو ایک چھوٹے برامدے اور کھلی چھت تھی جس کی چار فٹ اونچی دیوارسے مسجد…
خدا کرے صف ِ سر د اد گاں نہ ہو خالی کوئی تین ہفتے قبل فروری کی دسویں شام ایک نجی ہوٹل میں انقلاب ِ ایران کے 46 ویں قومی دن کی مناسبت سے ایرانی قونصلیٹ جنرل پشاور کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب میں صوبہ خیبر پختونخوا کے بہت اہم سیاسی،سماجی، مذہبی،علمی اور ادبی…
!کہیں سے آب ِ بقائے دوام لے ساقی سوشل میڈیا کے اس دور میں اپنی روزمرہ کی مصروفیات دوسروں تک پہنچانے کا ایسا چلن عام ہوا کہ ’ہم ہوئے تم ہوئے کہ میرؔ ہوئے۔ اس کی زلفوں کے سب اسیر ہوئے‘ ان مصروفیات کا کچھ احوال تو تحریر کی صورت بیان کیا جاتا ہے لیکن…
چلی وہ رسم کہ پھول اب بھی در بدر جائیں جب سے شادی ہال میں شادیوں کا چلن عام ہوا ہے تو شادی کیلئے چھٹی کے دن کی شرط ختم ہو گئی ایک وقت تھا کہ شادیاں ہفتہ‘ اتوار یا جمعہ کی چھٹی کے زمانے میں جمعرات اورجمعہ کے دن کو ہوا کرتی تھیں اور…
خیال ِ خاطر ِ احباب چاہئے ہر دم اکادمی ادبیات پاکستان نے پشاور میں دو روزہ صوبائی کانفرنس کا اہتمام کیا کیاکہ پھولوں کے شہر میں جیسے ادبی بہار چھا گئی یہ کانفرنس اپریل کے آخری دو دنوں میں ہوئی اور دو دن بعد ہی یعنی تین اور چار مئی کو جواں فکر عبدالرحمن نے…