پھر ایک روز خود اسے بے نور کردیا
Byadmin

راہ تکتی رہ گئیں پگڈنڈیاں بارش کی شام وہ جو یار لوگوں کو مون سون کے بادلوں سے ہمیشہ یہی شکایت رہتی ہے کہ وہ چاروں او ر چھینٹے اڑاتے پھرتے ہیں مگر پشاور کے حصے کے آسمان پر کبھی دل کھول کر برستے نہیں ہیں ان کی یہ شکایت جمعرات اور جمعہ کی درمیانی…
مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے مون سون کے بادلوں نے پشاور کے باسیوں کی عید قربان کا پہلا دن بہت ہی خوشگوار بنادیا تھا۔شنید ہے کہ بادل دل کھول کر برسے،میں حسب معمول عید کرنے اپنے گاؤں (اکوڑہ خٹک) میں تھا، عید کی صبح اور اس سے پہلے کی رات ساون کی بارشوں نے…
کہ بولتے تو سبھی ہیں کمال کم کم ہے ن دنوں ہمارے چاروں اور ایک عجیب سا سلسلہ روز و شب چل رہا ہے کہ ہر طرف سے ایک یورش اور یلغار کا سا سماں نظر آ رہا ہے، عدم برداشت کا جو چلن اب دیکھنے کو مل رہا ہے شاید ہی کبھی ایسا رہا…
میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے۔۔۔۔ سیانے کہتے ہیں کہ کوئی بھی شخص جب بہتے ہوئے پانی میں ایک پاؤں رکھتا ہے تو اسی پانی میں دوسرا پاؤں نہیں رکھ سکتا کیونکہ تب تک پہلا پانی بہت آگے بڑھ چکا ہو تا ہے زندگی بھی اسی طرح بہے جا رہی ہے جو کل تھا…
نام منظو ر ہے تو فیض کے اسباب بنا اور اب تو ہم ایک ایسے زمانے میں جی رہے ہیں جہاں سانس لینے میں تو شاید کوئی وقت لگ جائے مگر تازہ یا فوری خبر وں کی بوچھاڑ میں کوئی وقفہ نہیں ہو تا مسلسل اور لگا تار خبریں ہماری سماعتوں میں انڈیلی جارہی ہوتی…
نظر کسی کی نہیں ہے مرے خسارے پر ان دنوں ماگھ کا مہینہ چل رہا ہے جو سخت سردی اور دھند کا موسم کہلاتا ہے، صبح دیر تک سورج کے آگے دھند نے کبھی مہین اور کبھی گہری چادر تان رکھی ہوتی ہے اور کبھی کبھی تو بہت دن چڑھے تک یہ منظر رک سا…