اپنے حصّے کی کوئی شمع جلاتے جاتے
Byadmin

دو جگہ رہتے ہیں ہم ایک تو یہ شہر ِ ملال اور اب کے ایک ایسے سرد موسم میں ہم ایک اور سال کے پہلے دن کا استقبال کر رہے ہیں جس نے یار لوگوں کو گرم کمروں اور گھروں سے نکلنے سے پہلے سو مرتبہ سوچنے پر مجبور کر رکھا ہے،، مجھے خوب یاد…
اذیت‘مصیبت‘ ملامت‘بلائیں سیاسی محاذپرگہما گہمی بڑھتی جاتی ہے، صاحبان اقتدار کے لئے تو یہ دن مشکل ہیں کہ ایک طرف ان سے معیشت نہیں سنبھل رہی تو دوسری طرف امیدواران ِاقتدار کے نت نئے محاذ وں پر پے بہ پے وار بھی ان کے تناؤ میں اضافہ کر رہے ہیں، پھر بھی کوئی ایسی کشش…
اب میں ہوں او ر ماتم ِ یک شہر ِ آرزو وقت مٹھی میں پکڑی ریت کی طرح لمحہ لمحہ گزرتا جارہا ہے اور ہمارے دیکھتے ہی دیکھتے دن اور رات ایک دوسرے کا تعاقب کرتے ہوئے مہ و سال میںڈھل جاتے ہیں اسد اللہ خان غالب کہتے ہیں۔ رَو میں ہے رخش ِ عمر ،…
بوچھار درختوں میں بہت شور مچائے، دھندلا نظر آئے دیکھتے ہی دیکھتے وقت کیسا بدل گیا اور اب ہم فون کئے بغیر قریبی رشتہ داروں اور بے تکلف دوستوں کے ہاں بھی نہیں جاسکتے ، ہر دور اپنے تقاضوں کا قیدی ہوتا ہے اور ہم جس دور میں سانس لے رہے ہیں اس میں گزشتہ…
میں آنسوو¿ں کو تبسم میں ڈھال لیتا ہوں اور کچھ دن میں برطانیہ کے ساحلی شہر’گریٹ یار متھ‘ کی رونقیں ماند پڑ جائیں گی،اس شہر میں صبح سویرے سے رات بہت دیر تک ایک میلہ کا سماں ہوتا ہے ،مگر گرمی کی چھٹیاں ختم ہونے سے پہلے پہلے یہ سب بے فکرے اپنے اپنے علاقوں…
ہم بھی سادہ ہیں ا±سی چال میں آ جاتے ہیں یادش بخیر یہ ستر کی دہائی کے اوائل کی بات ہے میں ان دنوں نظامت تعلیمات سے جڑے ہوئے دو دوستوں محمد یعقوب مرحوم اور محمد یوسف عاصی کے ہمراہ سول ڈیفنس اکیڈیمی لاہور میںہونے والے فائر آفیسر کورس کے لئے لاہور جا رہا تھا…