ہار جیت کوئی بھی آخری نہیں ہوتی
Byadmin

ہے بو لنا بھی رسم ِ جہاں بولتے رہو شور بہت بڑھ گیا ہے اور اب چپ رہنے کی آزادی کسی کو میسر نہیں ہے ہر شخص بولنا چاہتا ہے اور دلیل کمزور ہو تو مجبورا آواز کو بلند بھی کرنا پڑتا ہے ایک زمانہ تھا کہ نرم لہجے میں بات کرنے کا رواج تھا‘…
ہزار طرح کے تھے رنج پچھلے موسم میں اور اب تو بہت کم لوگ ایسے ہوں گے جن کے شب و روز میں کہیں ان لوگوں کا بھی گزر ہوتا ہو گا جن کے ساتھ کچھ ایسا کھیل کھیلا گیا کہ برسوں کی محنت سے بننے والے ان کے جنت مثال گھر لمحوں میں ریت…
کبھی جو خواب تھا وہ پا لیا ہے کزشتہ دو دن سے پشاور کے حصے کے آسمان پر بادل یہاں وہاں چھینٹے اڑاتے پھر رہے ہیں اسوج کی دھوپ سے پریشاں چہروں کے تناؤ میں بہت حد تک کمی واقع ہو چکی ہے، لکھنے پڑھنے کے جن کاموں میں موسم کی شدت کی وجہ سے…
موسم کے ہا تھ بھیگ کے سفّاک ہوگئے گزشتہ کل پشاور کی وادی میں بادل، خوب گھر کر آئے، دیکھتے ہی دیکھتے یہ بادل ایسی گھنگھور گھٹاؤ ں میں بدل گئے کہ دن پر شام کا گماں ہونے لگا۔ مگر ابھی بادلوں کو برسنے کا حکم نہیں ہوا تھا۔ یہ بھی غنیمت تھا کہ جھلسا…
آدمی کا آدمی ہر حال میں ہمدرد ہو زندگی کا قافلہ اب ایسی وادی میں پڑاؤ ڈالے ہوئے ہے جہاں کسی کو بھی اپنی ذات کے آگے کچھ بھی دکھائی نہیں دیتا، کل کاآ موختہ یار لوگوں کویا تو بھول گیا ہے یا پھر بھلا دیا گیا ہے اور بہانہ وہی کہ ہر دور اپنے…
گاہے چپ ہو جاتا ہوں میں اگست کا موسم آنیوالا ہے اور اس موسم کی ایک جادوئی تاریخ چودہ اگست بھی ہے جب اس خطہ کے ماتھے پر خوش بختی کے سورج نے اپنی سنہری کرنوں سے آزادی تحریر کی تھی اور تب سے اب تک اس خطے کے لوگوں کے دل اسی آزادی کی…