دُھند اُڑنے لگی بننے لگی کیا کیا چہرے
Byadmin

عشق میں کون سنے ہے کسی محتا ط کی بات اور اب خیر سے رمضان المبارک کے آخری عشرے کے آخری آخری شب و روز ہیں اور دو دن میں عید الفطر کی مبار ک سلامت کا سماں ہو گا، عید کی خوشی میں ایک زیریں لہر اداسی کی بھی ہو گی اور وہ اداسی…
اس تماشے میں الٹ جاتی ہیں اکثر کشتیاں ان دنوں عجیب طرح کی مضطرب اور بے چین رکھنے والی کیفیات میں زندگی سانس سانس آگے بڑھ رہی ہے‘ لمحہ لمحہ رنگ بدلتے گرد و پیش سے نہ تو نظریں چرائی جا سکتی ہیں اور نہ ہی اسے دیکھا جاسکتا ہے، اب تو حالت یہ ہے…
کبھی جو خواب تھا وہ پا لیا ہے کزشتہ دو دن سے پشاور کے حصے کے آسمان پر بادل یہاں وہاں چھینٹے اڑاتے پھر رہے ہیں اسوج کی دھوپ سے پریشاں چہروں کے تناؤ میں بہت حد تک کمی واقع ہو چکی ہے، لکھنے پڑھنے کے جن کاموں میں موسم کی شدت کی وجہ سے…
اس شہر سے دور اک کٹیا ہم نے بنائی ہے گزشتہ روز انفارمیشن سروس اکیڈیمی کے زیر تربیت کچھ جواں سال افسران نے ڈائریکٹر جنرل سعید جاوید کی قیادت میں روزنامہ آج، پشاور کے دفتر کا دورہ کیا، میری خوش قسمتی کہ مجھے روزنامہ آج کی انتظامیہ کی طرف سے وفد کو خوش آمدید کہنے…
گزشتہ سال کوئی مصلحت رہی ہو گی دو ایک دن سے موسم میں خاصا خوشگوا ر ہو گیا تھا، اور گماں تھا کہ بس اب جلد ہی سردی کا بستر باندھنے کا وقت آ نے والا ہے۔ مگر گزشتہ کل اچانک یوں ہوا کہ پہلے سورج کے آگے بادلوں نے ایک مہین سی چادر تان…
آج وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے ہمارے دیکھتے ہی دیکھتے کیا کچھ بدل گیا،قصبے شہر گلیاں گھر تو ایک طرف یار لوگوں کے طرز زندگی اور رویوں میں بھی ایک واضح بدلاؤ آ گیا،زمانہ بدلتا نہیں ہاں آگے ضرور بڑھتا ہے اور اس عمل میں ضرور تھوڑی بہت تھوڑ پھوڑ شکست و…