کھویا رہوں میں آ مد ِ فصل ِ بہار تک
Byadmin

چپ کا ایک سمندر سائیں ان دنوں شور کی آلودگی سے اپنی بات بھی اپنی سماعت تک پہنچنے سے قبل ہی کہیں فضاؤں میں کھو جاتی ہے یا اگر کسی طور پہنچ بھی پاتی ہے تو اتنی آوازوں میں سے اپنی ہی آواز کا پہچاننا مشکل ہو گیاہے، یہ شور جو زندگی کے ہر شعبہ…
میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے ایک زمانے تھا کہ پرانے شہروں میں ایک تواتر کے ساتھ روایتی میلے لگا کرتے تھے، مگر پھر زمانے کا چلن بدلا اور سال میں ایک دو بار لگنے والے میلہ کی وہ گہما گہمی اور میلے میں بطور خاص ملنے والے سارے روایتی کھانے معمول کی سرگرمی…
ہو سبز پہاڑوں کا سفر، برف گری ہو اور شام ِ مری ہو مسجد مہابت خان کے ساتھ ملحقہ ایک کٹرہ ہے جس کے گراؤنڈ فلور پر بڑی بڑی چند دکانیں اور کچھ گودام تھے جب کہ پہلی منزل پر کچھ رہائشی کمرے تھے اور تیسری منزل پر دو ایک چھوٹے برامدے اور کھلی چھت…
میں موم ہوں اس نے مجھے چھو کر نہیں دیکھا۔۔۔۔ اور ایک خبر یہ بھی ہے کہ خیبر پختونخوا کے پولیس سٹیشنز کے روایتی ” تھانہ کلچر “ کو تبدیل کرنے اور تعلیم یافتہ محرر صاحبان کی تعیناتی کو یقینی بنانے کےلئے انسپکٹر جنرل آف پولیس ثناءاللہ عباسی کی ہدایت پر موجو د و میسر…
بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا کہتے ہیں کہ وقت ایک سا نہیں رہتا اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے، دراصل یہ روز مرہ،محاورے اورضرب الامثال یوں ہی ہماری زندگی کے بہاؤ کے ساتھ ساتھ نہیں بہہ رہے ہوتے ان کے پیچھے کئی مہ…
محبت کا دلوں میں بیج اب بو نا ضروری ہے اب تو خیر مل بیٹھنے کی فرصتیں خواب و خیال ہو گئیں ہیں لیکن کچھ عرصہ پہلے جب شہروں اور قصبوں میں ایک گہما گہمی کی سی کیفیت تھی ان دنوں کی مصروفیات کچھ میکانکی انداز میں ڈھل چکی تھیں، کار جہاں نے ہر شخص…