آج وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے
Byadmin

تو سچ بتا یہ ملاقات آخری ہے نا ۔۔۔ یادش بخیر اباسین آرٹس کونسل کا دفترجن دنوں عجائب گھر کے پیچھے ایک بڑے ہال اور بغیر چھت کے آڈیٹوریم میں تھا ان دنوں میں اس ہال اور اڈیٹوریم میں ادبی اور ثقافتی زندگی پر جیسے بہار آئی ہوئی تھی،یہ ساٹھ کی دہائی کے آخری آخری…
مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے مون سون کے بادلوں نے پشاور کے باسیوں کی عید قربان کا پہلا دن بہت ہی خوشگوار بنادیا تھا۔شنید ہے کہ بادل دل کھول کر برسے،میں حسب معمول عید کرنے اپنے گاؤں (اکوڑہ خٹک) میں تھا، عید کی صبح اور اس سے پہلے کی رات ساون کی بارشوں نے…
کھیل بچپن کے لڑکپن کے بہت دلکش تھے۔۔۔ پشاور میں کچھ دن پہلے ہونے والی ژالہ باری بہت ہی اچانک ہوئی تھی ، یوں بھی پھاگن کا مہینہ پر زور اور تیز و تند ہواو¿ں اور گھن گرج والے بادلوں اور گھنگھور گھٹاو¿ں کا موسم ہے ، اس مہینے دیکھتے ہی دیکھتے موسم بدل جاتا…
ہو سبز پہاڑوں کا سفر، برف گری ہو اور شام ِ مری ہو مسجد مہابت خان کے ساتھ ملحقہ ایک کٹرہ ہے جس کے گراؤنڈ فلور پر بڑی بڑی چند دکانیں اور کچھ گودام تھے جب کہ پہلی منزل پر کچھ رہائشی کمرے تھے اور تیسری منزل پر دو ایک چھوٹے برامدے اور کھلی چھت…
حفیظ مرگ بھی ہے آزمائش ِ احباب تھوڑے ہی دنوں میں ایسی بہت سی دکھ بھری خبریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی رہیںجو بہت تکلیف دہ تھیں ایک کہاوت ہے کہ ” بری خبریں جھوٹ نہیں ہوا کرتیں “ مگر ہم اب ماضی کی ان کہاوتوں سے ایک مختلف زمانے میں سانس لے رہے ہیں،…
تتلیاں اڑتی ہیں اور ا ن کے پکڑنے والے ان دنوں روزمرہ کی گفتگو میں جو لفظ کل تک بہت زیادہ استعمال ہوتے تھے اب ان الفاظ کے متبادل کچھ نئے الفاظ غیر محسوس طریقے سے ہماری بول چال کا حصہ بن گئے ہیں، ظاہر ہے اب ہم بیک وقت کئی زبانوں کی زد میں…