میں موم ہوں اس نے مجھے چھو کر نہیں دیکھا۔۔۔۔
Byadmin

اب بوئے گل نہ باد ِ صبا مانگتے ہیں لوگ موسم گرما کا ہو اور آغاز ساون کا ہو تو ذہن میں تیز ہوائیں بادل رم جھم بارش اور عمدہ پکوان ہلچل سی مچانے لگتے ہیں اور انہی موسموں میں منچلوں کے دلوں میں باغوں اور پہاڑوں کی اور سیر سپاٹے کیلئے جانے کی اُمنگیں…
کھویا رہوں میں آ مد ِ فصل ِ بہار تک ”میرے کچھ مخالفین نے میرا جینا حرام کر رکھا ہے،کوئی ایسا دوست نہیں جو میری مدد کرے اور مجھے اپنے دشمنوں کے ظلم و ستم سے نجات دلائے، سر جی آپ میرے لئے دعا کریں“ اس طرح کے پیغامات نہ جانے کب سے مجھے ذرا…
تیرا آنا نہ تھا، ظالم مگر تمہید جانے کی اب تو وہ پروفیسرکم کم ہی کہیں نظر آتے ہیں جو فٹ پاتھوں پراپنے آگے چند جنتریاں اور فال نامے رکھ کر بیٹھے ہوتے تھے اور آتے جاتے لوگوں کو ان کی قسمت کا حال بتایا کرتے تھے، قسمت کا حال بتانے والے کچھ پروفیسرزکے پاس…
حق اچھا پر اس کے لئے کوئی اور مرے تو ا ور اچھا دیکھتے ہی دیکھتے زمانہ اور اس کے اطوار کیسے بدل گئے کبھی جن اقدار پر ہم فخر کیا کرتے تھے جن کی بنا پر خود کو دوسروں سے ممتاز سمجھتے تھے اب انہی اقدار کوہم نے بالائے طاق رکھ دیا ہے، اگلے…
میں الزام اس کو دیتا تھا قصور اپنا نکل آیا یادش بخیر ایڈورڈز کالج میں ایک اردو مشاعرہ ہو رہا تھا پشاور کی ایک معروف علمی اور ادبی بزرگ شخصیت اور ایڈروڈ کالج کے سابقہ طالب علم نظامت کے فرائض انجام دے رہے تھے، یہ مشاعرہ انہی سابقہ طلبہ کی انجمن المنائی ایسوسی ایشن کی…
مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے مون سون کے بادلوں نے پشاور کے باسیوں کی عید قربان کا پہلا دن بہت ہی خوشگوار بنادیا تھا۔شنید ہے کہ بادل دل کھول کر برسے،میں حسب معمول عید کرنے اپنے گاؤں (اکوڑہ خٹک) میں تھا، عید کی صبح اور اس سے پہلے کی رات ساون کی بارشوں نے…