چپ کا ایک سمندر سائیں
Byadmin

نام منظو ر ہے تو فیض کے اسباب بنا اور اب تو ہم ایک ایسے زمانے میں جی رہے ہیں جہاں سانس لینے میں تو شاید کوئی وقت لگ جائے مگر تازہ یا فوری خبر وں کی بوچھاڑ میں کوئی وقفہ نہیں ہو تا مسلسل اور لگا تار خبریں ہماری سماعتوں میں انڈیلی جارہی ہوتی…
پھر ہم سے اپنا حال دکھایا نہ جائے گا اور اب آہستہ آہستہ راستوں اور بازاروں میں قربانی کے جانور اپنی بہار دکھلانے لگے ہیں، ابھی تو شروعات ہیں پھر جب ان کی تعداد زیادہ ہو جائے گی تو سرکار کو یاد آنے لگے گا کہ یہ تو فٹ پاتھ پر پیدل چلنے والوں کے…
عجیب طرح سے خالی یہ دن گزرتے ہیں اب جب کہ بدلتی رتوں کے شب و روز ہیں تو یار لوگ زچ ہو رہے ہیں کیو نکہ ستمبر کا ستمگر مہینہ اپنی تمام تر حدتوں اور شدتوں کے ساتھ گزر چکا ہے مگر اکتوبر کے اوائل میں بھی موسم کی مکمل تبدیلی کے آثار دور…
تو سچ بتا یہ ملاقات آخری ہے نا ۔۔۔ یادش بخیر اباسین آرٹس کونسل کا دفترجن دنوں عجائب گھر کے پیچھے ایک بڑے ہال اور بغیر چھت کے آڈیٹوریم میں تھا ان دنوں میں اس ہال اور اڈیٹوریم میں ادبی اور ثقافتی زندگی پر جیسے بہار آئی ہوئی تھی،یہ ساٹھ کی دہائی کے آخری آخری…
بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا کہتے ہیں کہ وقت ایک سا نہیں رہتا اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے، دراصل یہ روز مرہ،محاورے اورضرب الامثال یوں ہی ہماری زندگی کے بہاؤ کے ساتھ ساتھ نہیں بہہ رہے ہوتے ان کے پیچھے کئی مہ…
مکان ِ دل میں گھٹن ہے کہ بڑھتی جاتی ہے ہر چند چناؤ کا رونق میلہ سمٹ گیا ہے‘مبار ک مبارک سلامت سلامت کی آوازوں کے بیچ بیچ کہیں کہیں سے میں نہ مانوں کا دھواں بھی اٹھتا نظر آ رہا ہے‘یہ بھی اس کھیل کا حصّہ ہے، باہر کی دنیا میں چناؤ کے نتیجے…