میز چپ چاپ گھڑی بند کتابیں خاموش۔۔۔
Byadmin

ہو سبز پہاڑوں کا سفر، برف گری ہو اور شام ِ مری ہو مسجد مہابت خان کے ساتھ ملحقہ ایک کٹرہ ہے جس کے گراؤنڈ فلور پر بڑی بڑی چند دکانیں اور کچھ گودام تھے جب کہ پہلی منزل پر کچھ رہائشی کمرے تھے اور تیسری منزل پر دو ایک چھوٹے برامدے اور کھلی چھت…
جانے والے یہاں کے تھے ہی نہیں جن دنوں میں کوہاٹ روڈ کی سرکاری رہائش گاہ گلشن رحمن میں تھا تو ایک شام میرے پاس ہمدرد فاؤنڈیشن کے ایک ہنس مکھ عزیز دوست آئے اور حسب معمول ہم کھلنڈرے موڈ میں بات چیت کر رہے تھے، وقفے وقفے سے بلند بانگ قہقہے بھی گفتگو کو…
حفیظ مرگ بھی ہے آزمائش ِ احباب تھوڑے ہی دنوں میں ایسی بہت سی دکھ بھری خبریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی رہیںجو بہت تکلیف دہ تھیں ایک کہاوت ہے کہ ” بری خبریں جھوٹ نہیں ہوا کرتیں “ مگر ہم اب ماضی کی ان کہاوتوں سے ایک مختلف زمانے میں سانس لے رہے ہیں،…
بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا کہتے ہیں کہ وقت ایک سا نہیں رہتا اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے، دراصل یہ روز مرہ،محاورے اورضرب الامثال یوں ہی ہماری زندگی کے بہاؤ کے ساتھ ساتھ نہیں بہہ رہے ہوتے ان کے پیچھے کئی مہ…
میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے ایک زمانے تھا کہ پرانے شہروں میں ایک تواتر کے ساتھ روایتی میلے لگا کرتے تھے، مگر پھر زمانے کا چلن بدلا اور سال میں ایک دو بار لگنے والے میلہ کی وہ گہما گہمی اور میلے میں بطور خاص ملنے والے سارے روایتی کھانے معمول کی سرگرمی…
مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے مون سون کے بادلوں نے پشاور کے باسیوں کی عید قربان کا پہلا دن بہت ہی خوشگوار بنادیا تھا۔شنید ہے کہ بادل دل کھول کر برسے،میں حسب معمول عید کرنے اپنے گاؤں (اکوڑہ خٹک) میں تھا، عید کی صبح اور اس سے پہلے کی رات ساون کی بارشوں نے…