کس کویاںپرواہے کسوکی‘ٹھہروآﺅ‘جاﺅتم
Byadmin

اس زندگی کرنے کو کہاںسے جگرآوے بے کیفی اور بے چینی کا ایک ختم نہ ہونےوالا موسم اپنے قدم مضبوط کرتا ہوا آ گے بڑھ رہا ہے‘یکسر ایک نیا تجربہ ہے جو طول پکڑتا جارہا ہے نا معلوم کا خوف تو انسانی زندگی کےساتھ ازل سے جڑا ہوا ہے کہ کب کس گھڑی نہ جانے…
اوراب تو رات کو جلدی سونا ایک خواب ہی بن کر رہ گیا ہے ،روزمرہ کی مصروفیات نے دن اور رات کا فرق ختم کر ڈالا ہے،کبھی سر شام پرندوں کی طرح یار لوگ گھروں کی طرف چل پڑتے تھے، اب تو بہت سے بے فکرے شام کے بعد ہی گھروں سے نکلتے ہیںاور رات…
یہ اور بات ، تیقّن سے بات کرتا ہوں چاروں اور اب شور بہت بڑھتا چلا جا رہا ہے،ہر شخص اپنے اپنے مفادات کے کھونٹے سے بندھا ہوا دائرے میں گھوم رہا ہے مگراس محدود دائرے سے نکلنے کی کبھی کوشش نہیں کرتا۔ اس لئے خود پسندی اور نر گسیت کا خوگر ہو جاتا ہے۔…
کہ حرکت تیزترہے اورسفرآہستہ آہستہ اور اب کے تو کچھ ایسے شب و روز میں عید قرباں کی آمد آمدہے کہ چاروں‘جبری اور رضاکارانہ نظر بندی کا موسم چھایا ہوا ہے،محض چھ سات دن ہی باقی ہیں مگر وہ جو گلیوں میں دو دو ہفتے پہلے سر شام اور رات دیر تک بچے بالے بڑی…
ہزاروں سال سفر کر کے پھر وہیں پہنچے لیجئے ایک بار پھر گھروں سے باہر کی سرگرمیوں کے اوقات محدود کر دئیے گئے ہیں پارکس چھے بجے تک اور بازار دس بجے تک بند کرنے کے احکام جاری ہو گئے ہیں ‘ایک زمانے تھا جب قصبوں میں سر ِ شام اور شہروں میں عشا کے…
امیر شہر کی ا پنی ضرورتیں تھیں بہت وبا کے موسم میں زندگی برتنے میں اورزندگی کے برتاو¿ میں بہت بدلاو¿ آ جاتا ہے اور آ جانا چاہئے،مگر یہ بھی سچ ہے کہ بہت کم اس موسم کو سنجیدہ لیا جاتا ہے، گزشتہ موسم بہار میں جب وبا کے موسم کی چاپ سنائی دینے لگی…